Sunday, June 28, 2015

تصوف - 15 (بیعت اور شیخِ کامل کی پہچان)

0 comments
تصوف - 15
:::::::::::::::
کیا آپ کتابیں پڑھ کرکوالیفائیڈ ڈاکٹر بن سکتے ہیں، جبکہ کسی ادارے میں استاد کی شاگردی اختیار نہ کرلیں؟ ۔۔'نو سر، البتہ عطائی ڈاکٹر ضرور بن سکتے ہیں جو دوسروں کیلئے خطرۂ جان ہوتا ہے'۔۔رائٹ، کیا آپ کسی سینئر وکیل کی سرپرستی کے بغیر وکالت سیکھ سکتے ہیں؟۔۔اور یونیورسٹی میں چار سالہ انجینئرنگ کے بغیر آپکو کون بیوقوف آپکوانجینئر مانے گا؟۔۔ یہ تو سب دنیاوی ڈگریاں وتجربات ہیں، جنہیں آپ ٹیچر کے بغیر نہیں جان سکتے۔۔ ہمارا موضوع تصوف ہے، جس میں برکاتِ نبوت کا حصول ایک مشن ہوتا ہے۔۔جس سے تعلیمات پر عمل کرنا آسان ہوجاتا ہے۔۔ برکاتِ نبوت کو آپ ایک Pushing Force سمجھ لیں جو آپکو آپکی خوشی سے دین کی تعلیمات پر عمل پیرا کراتی ہیں۔۔ یہ عبادات میں وہ کیفیات اورخلوص پیدا کرتی ہیں جسکے بارے میں اللہ کے حبیب ﷺ کے فرمان کا مفہوم ہے:'اللہ کی عبادت یوں کرو گویا تم اللہ کو اپنے سامنےدیکھ رہے ہو، اگر یہ کیفیت حاصل نہ ہو تو کم از کم اتنا تو یقین ہو کہ اللہ تمہیں دیکھ رہا ہے'۔۔ اس کیفیت کا حصول تصوف ہے، جو تزکیہ قلب کے بغیر ممکن نہیں۔۔اس تزکیہ کیلئے مزّکی /استادکی ضرورت ہے جو روح کا اسپیشلسٹ ہوتا ہے۔۔ سب سے عظیم اور کامل مزّکی ہیں حضرت محمد ﷺ۔۔ آپکی شاگردی/صحبت میں آنے والے صحابہ کہلائے۔۔ حصولِ تزکیہ کیلئے صحبت/حاضری شرطِ اوّل ہے، ورنہ حضرت اویس قرنیؒ آپ ﷺ کے ہم زمانہ ہونے کے باوجود صحابی نہ بن سکے۔۔ تصوف میں یہ اصول اب تک جاری ہے کہ کسی ایسے شیخ کی محفل میں حاضری دی جائے جس نے سینہ بہ سینہ برکاتِ نبوت حاصل کی ہوں اور طالب کے دل میں انڈیل سکے، اور اسے منور کردے۔۔اب آپکا یہ سوال کہ،' جب قرآن و احادیث، سنتِ رسول ﷺ اور سنت صحابہ کرام ہمارے پاس موجودہیں تو پھر کیا ضرورت ہے کہ کسی اور کی پیروی کی جائے؟'۔۔تو جناب، یہ پیروی ہوتی ہی قرآن و سنت کی اقتداء اور اس پر عمل کرنے کیلئے ہے۔۔شیخِ کامل خود سے کوئی نیا اسلام نہیں گھڑتا، بلکہ اسی دین کی طرف راہنمائی کرتا ہے جو اللہ پاک نے نبی کریم ﷺ کے ذریعے دنیا میں اُتارا۔۔ جہاں سےقرآن و سنت سے دامن چھوٹا اور روگردانی ہوئی، وہاں سےدو نمبر پیری مریدی شروع ہوجاتی ہے۔۔ تصوف وہ محبت بیدار کرتا ہے جو فرائض تو کیا سنت اور نوافل بھی نہیں چھوٹنے دیتا۔۔ ورنہ پتہ تو سب کو ہے کہ نماز روزہ فرض ہے، لیکن کرنے سے قاصر ہیں۔۔جانتے ہیں، مگر عمل نہیں ہوپاتا۔۔ کیا چیز مِسنگ ہے اور کہاں سے ملے گی؟۔۔کسی اللہ والے کی محفل سے ملے گی۔۔'سر، یہ بتائیں کہ شیخِ کامل کی پہچان کیا ہے؟'۔۔ ویل' ایک پہچان تو وہ ہے جو میں نے کل آپکو بتائی تھی۔۔ اسکے علاوہ کچھ لوازمات ہیں، جنہیں میں وائٹ بورڈ پر لکھ رہا ہوں، آپ نوٹ کر تے جائیں پلیز۔۔1: عالمِ ربانی ہو، کیونکہ جاہل کی بیعت کرنا حرام ہے۔۔ 2: صحیح العقیدہ ہو، کیونکہ غلط عقیدہ اور تصوف ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔۔ 3: شرک و بدعت کے قریب بھی نہ جائے، کیونکہ شرک ظلم اور بدعت گمراہی ہے،، شیخ نہ ظالم ہوتا ہے نہ گمراہ۔۔ 4: متبع سنتِ رسول ﷺ ہو، کیونکہ سارے کمالات پیروی سنت سے ہی حاصل ہوتے ہیں۔۔ 5: دنیا میں رہتے ہوئے بھی دل دنیا کی محبت سے خالی ہو، کیونکہ ایک دل میں دو محبتیں نہیں رہ سکتیں، یا اللہ کی محبت ہو گی یا دنیا کی۔۔یاد رکھیں، دنیا کا مال و اسباب ہونا منع نہیں، کئی صحابہ کرام بہت مالدار تھے، مگر حلال ذرائع سے رزق حاصل کرتے تھے، اور جائز مصرف پہ خرچ کرتے تھے۔۔ مال و متاع میں کھو کر اللہ کو بھول جانا دنیا ہے۔۔6: علمِ تصوف و سلوک میں کامل ہو، کیونکہ جس راہ سے واقف نہ ہو اس پر دوسروں کو کیسے گامزن کر سکتا ہے۔۔ 7: شاگردوں کی تربیتِ باطنی کے فن سے واقف ہو، اور کسی ماہرِ فن کا شاگرد ہو۔۔ 8: حضور پاک ﷺ سے روحانی تعلق قائم کردے ،جو اللہ اور بندے کے درمیان واحد واسطہ ہیں۔۔یہ آٹھ نشانیاں اچھی طرح ذہن نشین کرلیں، تاکہ آپکو کوئی ڈی ٹریک نہ کر سکے۔۔'سر، شیخ کا تو ہمیں اب معلوم ہو گیا، مگر یہ غوث، قطب، ابدال، قلندر وغیرہ کیا ہوتے ہیں؟ تصوف میں انکی کیا حیثیت ہے؟'۔۔ آئی ایم سوری ڈئیر، آپ کا سوال عموماً اس وقت پیدا ہوتا ہے، جب کلاس کا ٹائم ختم ہو چکا ہوتا ہے، اور سارے اسٹوڈنٹس بھاگنے کیلئے تیار بیٹھے ہوتے ہیں۔۔ سو، اسے اگلے لیکچر پہ چھوڑتے ہیں۔۔ فی امان اللہ۔۔!!

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔