سوال:
لوگ کہتے ہیں کہ صوفیاء نے قرآن و سنت کو چھوڑ کر تزکیے کے طریقے وضع کئے، لہذا یہ سب بدعت ہے ۔
جواب:
ان لوگوں پر واجب ہے کہ نماز کی طرح قرآن و سنت سے "تزکئے کا وہ معین و منصوص طریقہ" واضح کریں جسکی پابندی شارع علیہ السلام نے فرض نماز کی رکعتوں کی طرح اس طور پر لازم قرار دی ہو کہ اسکے علاوہ کسی دوسرے طریقے و ذریعے کی طرف التفات بھی گناہ ہو۔ اگر شارع علیہ السلام کی طرف سے ایسا کوئی معین طریقہ طے نہیں کردیا گیا، تو پھر صوفیاء کے اختیار کردہ ذرائع کو بدعت قرار دینے والے درحقیقت خود بدعت کے فتوے کی زد میں ہیں، کہ یہ شارع کی طرف ایک ایسی بات و حکم کی نسبت کررہے ہیں جسکی ماخذات دین میں کوئی اصل نہیں؛ اور اصل بدعت اسی چیز کا نام ہے۔
(زاہد مغل)
(زاہد مغل)
--------------------------------
کمنٹس
حافظ محمد زبیر: اس سے بڑی کوئی گمراہی نہیں کہ پروردگار نے تزکیہ نفس کے لیے اپنی کتاب میں کوئی منہج نہیں دیا،،، جب مثنوی معنوی سے وہ احوال پیدا کیے جائیں جو صحابہ کے ہاں قرآن سے پیدا ہوتے تھے تو ایسی سوچ تو پیدا ہو گی،،،ایسے سائل کو یہی کہا جا سکتا ہے کہ عربی اچھی ہے تو قرآن مجید پڑھ لیں، اب اس سے زیادہ تزکیہ نفس کے لیے کیا چاہیے؟؟؟ ان شاء اللہ ان لوگوں کے احوال پر ایک مستقل تحریر مرتب کروں گا کہ جو قرآنی احوال سے مزین ہیں، پھر سب سے بڑا بگاڑ تو تزکیہ نفس کے مفہوم ہی میں پیدا کر دیا گیا ہے، جس طرح خدا کا ایک تصورگھڑا گیا اسی طرح تزکیہ نفس کا بھی ایک تصور گھڑا گیا اور بلاشبہ تزکیہ کے اس عجمی تصور کے لیے عجمی ریاضتیں ہی مقصود ٹھہریں۔
زاہد مغل: برادر، یہ کس نے کہا کہ قرآن میں تزکیے سے متعلق کوئی مواد نھیں؟ سوال تو یہ ھے کہ کیا اللہ نے کوئی ایسا فکسڈ پروگرام مرتب کرکے دیا ھے جیسا کہ پوسٹ میں کہاگیا؟ یہ سوال بالکل یوں بھی ھے کہ تعلیم کے لئے بھی قرآن نازل کیا گیا لیکن کیا تعلیم کا کوئی "فکسڈ نصاب" مقرر کرکے دیا کہ اسکے علاوہ کچھ اور پڑھنا پڑھانا ناجائز ہو؟ اگر قرآنی مقاصد کے حصول کے لئے تعلیم کے میدان میں نجانے دنیا کے کن کن ماخذات سے نکلنے والے علوم کو پڑھنا پڑھانا جائز ھے تو تزکیے کے میدان میں یہ دروازہ کس نے بند کیا؟اگر صرف قرآن کی آیات پڑھ دینے سے ہر کسی کا تزکیہ یکساں ہوجاتا ہے (گویا ہر کوئی ابوبکر (رض) کے لیول ہر فائز ہے) تو ایسے ناقدوں کو چاہیے کہ آئندہ جب کسی مولوی صاحب کی تقریر سننے جائیں تو انہیں صاف صاف کہہ دیا کریں: "مولوی صاحب یہ اپنا لیکچر بند کریں اور صرف آیات قرآن کی تلاوت فرمایں، کیونکہ ازروئے قرآن تعلیم و تزکیے کے لئے صرف قرآن نازل کیا گیا ہے"۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔