Monday, June 29, 2015

تصوف پر ہی الزامات کیوں؟

0 comments
جب تصوف کے خلاف کوئی دلیل نہ بن پائے تو کہہ دیا جاتا ہے:
"تصوف کے ذریعے گمراہ کن عقیدے و طرز عمل وضع کئے گئے، پس یہ غلط ہے"۔ 
اگر یہی اصول ٹھہرا تو پھر: 
- علم تفسیر اس لئے غلط ہے کہ اس میں تفسیر کے نام پر بے سروپا اسرائیلیات کو بھی فروغ دیا گیا۔
- علم حدیث اس لئے غلط ہے کہ حدیثوں کے نام پر جعلی حدیثیں منتقل ہوئیں۔
- علم کلام اس لئے غلط ہے کہ اس کے ذریعے بے شمار گمراہ کن عقیدے وضع کئے گئے۔
- علم فقہ اس لئے غلط ہے کہ اس کے نام پر بے پناہ الٹے سیدھے "احکامات" اخذ کئے گئے۔
ہاں بھائیو، ہے کوئی ایسا دینی علم جو "اس سنہرے اصول" کی کاٹ سے بچ سکے؟ 
(زاہد مغل)
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
کمنٹس

عامر ہاشم خاکوانی: تصوّف کے سارے سلسلے چھوٹی چھوٹی پگڈنڈیاں ہیں جو اپنے اپنے طریق سے انجام کار شریعت کی شاہراہ سے جاکر مل جاتی ہیں۔ان پگڈنڈیوں کی اپنی کوئی الگ منزل ِمقصود نہیں۔ان سب کی مشترکہ اورواحد منزل ِمقصود شاہراہ شریعت تک پہنچانا ہے ۔ اس شاہراہ پر مزید سفر کرنے سے وہ راہ سلوک طے ہوتی ہے جس کا مقصد نسبت ِباطنی ،نسبتِ مع اللہ ،معرفت الہیٰ اور رضاءالہیٰ کا حصول ہے ۔کچھ لوگ ہمت مردانہ رکھتے ہیں اور خودبخود راہ ِ شریعت پر گامزن ہوکر زندگی کا سفر بغیر کسی تکان،ہیجان اورخلجان کے پورا کرلیتے ہیں۔ ان کی خوش قسمتی قابلِ رشک ہے اور میں انہیں دلیِ عزت واحترام سے سلام کرتاہوں۔
.
لیکن بعض لوگ ایسے ہیں جن کے قدم شریعت کی راہ پررواں ہونے سے ہچکچاتے اور ڈگمگاتے ہیں،جس طرح کچھ بچے سکول میں داخل ہونے کے بعد پڑھنے سے گھبراتے اور کتراتے ہیں۔ان کے علاج کے لیے تعلیمی ماہرین نے کنڈرگارٹن (Kindergarten) اور مونیٹسوری (Montessori) سکول ایجاد کیے ۔جن میں بچوں کو کھیل کود اور کھلونوں وغیرہ سے بہلا پھسلا کر پڑھنے لکھنے سے مانوس کیا جاتاہے ،یہ صرف چھوٹی جماعتوں کے سکول ہوتے ہیں۔ان کا مقصد یہ ہوتاہے کہ بچوں کا رجحان لکھنے پڑھنے کی طرف مائل کرکے وہ انہیں معاشرے کے عام تعلیمی نظام میں شامل کردیں۔ تصوّف کے سلسلے بھی ایک طرح کے کنڈر گارٹن اور مونیٹسوری سکولوں کی مانند ہیں جو شریعت سے بھٹکے ہوئے بندوں کو طرح طرح کے اذکار ،اشغال اور مراقبات کے انوار و آثار وتجلّیات وبرکات سے چکا چوند کرکے انہیں شاہراہ شریعت پر خوشدلی سے گامزن ہونے کے قابل بنادیتے ہیں ،اس کے علاوہ تصوّف کا اور کوئی مقصود نہیں۔۔۔
(قدرت اللہ شہاب)

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔