تصوف عقائد نہیں دیتا بلکہ تصوف فقہ کی طرح کا ایک استخراجی علم ھے جس کا واحد ہدف رضائے الہی کا حصول ھے۔ عقائد صرف کتاب اللہ اور سنت متواترہ سے ثابت ہو تے ہیں۔ اگر کہیں آستانوں پر بھنگ شراب پی جاتی ھے اور کنواریوں اور سہاگنوں کی عزتیں لٹتی ہیں اور غیر اللہ کو سجدے کئے جاتے ہیں تو اسے آپ کس علمی تعریف کی رو سے تصوف شمار کریں گے؟
(ڈاکٹر طفیل ہاشمی)
(ڈاکٹر طفیل ہاشمی)
---------------------------
کمنٹس
کمنٹس
عامر عبداللہ: آستانوں والی تصوف کی حقیقت تو دین کی سمجھ رکھنے والا ایک عام مسلمان بھی جانتا ھے.. میں اس تصوف اور تصوف کے اس فلسفے کی بات کر رھا ھوں جس کا دارومدار قرآن و سنت کے بجائے دوسرے مذاھب اور خاص کر ھندو ازم اور باطنیت پر ھے اور جس کے پیچھے بڑے بڑے نام موجود ھیں.. یہ تصوف ھی ھے جس نے فلسفہ وحدت الوجود کی صورت رام رحیم ایک کر دکھائے.. یہ تصوف ھی ھے جس نے نبی کریم صلی علیہ وآلہ وسلم کو اللہ کے نور کا جزو قرار دلوایا.. یہ تصوف ھی ھے جس نے غوث قطب اوتاد ابدال کی صورت ھمیں ھندوؤں کی طرح 33 کروڑ خداؤں میں پھنسایا جہاں برھما کی طرح اللہ بس کائنات بنا کر اب نعوذ باللہ فارغ بیٹھا ھے.. یہ تصوف ھی ھے جس نے ذکر کو ساری اسلامی عبادات کا قائم مقام بنایا.. یہ تصوف ھی ھے جس نے مخلوق کو مختار کل مشکل کشا بگڑی سنوار بنایا.. یہ سارے عقیدے کس راہ سے ھمارے اندر گھس آئے ھیں ؟ ان کے پیچھے کون ھے ؟
جس تصوف کے پیچھے قرآن ھو سنت رسول ھو اور جسکا واحد مقصود رضائے الہی ھو اور جو ھر باطل نظریہ عقیدہ فلسفہ سے پاک ھو اور جو ھمیں شریعت اسلامی کی ویسی پابندی کی طرف لے جائے جیسی پابندی میں اللہ کی رضا ھو ایسی تصوف کو ھزار بسم اللہ.. ایسی تصوف پر جی جان سے صدقے..
ڈاکٹر طفیل ہاشمی: قرآن کی خطاطی میں غلطی ہو تو غلطی کی اصلاح کی جاتی ھے قرآن کو ڈسٹ بن میں نہیں پھینکا جاتا۔میں نے تصوف کی پریکٹس کی ہے لیکن مجھے کبھی آپ کے مزعومہ تصوف سے سابقہ نہیں پڑا۔ عامر عبداللہ صاحب۔ لگتا ھے آپ گندی گلی کوچوں سے کوڑا کرکٹ اٹھا لاتے ھیں اور اس پر تصوف کا لیبل لگا کر اس سے متنفر کر رھے ہیں۔ جس طرح انسان جسم و روح کے مجموعے کا نام ھے اسی طرح دین شریعت و تزکیہ کے مجموعے کا نام ھے وہی تز کیہ اب تصوف کہلاتا ھے۔ جیسے آپ صلاہ و صوم کو اب نماز روزہ کہتے ھیں۔ اور جیسے روح نکلنے سے جسم لاش ہوجاتا ہے، اسی طرح تصوف کے بغیر شریعت ظواہر کا مینار ھے اور بس۔
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔