Sunday, June 28, 2015

صوفیاء پر اعتراض بے معنی ہے

0 comments
کچھ لوگوں کی رائے میں دین کا بیڑا متکلمین نے بٹھایا جنہوں نے امت کو بیکار کی کلامی و فلسفیانہ موشگافیوں میں الجھا کر فکری گمراہیوں کی راہ ہموار کی۔ کچھ کے خیال میں اصول فقہ و فقہ والوں نے دین کا کباڑا کیا جنہوں نے امت کو قرآن سے دور کرکے انسانوں کے فہم کے پیچھے لگا دیا۔ ایسے میں اگر کچھ لوگوں کا یہ خیال بھی ہے کہ صوفیاء نے دین کا بیڑا غرق کیا تو کونسی حیرانی کی بات ہے؟
(زاہد مغل)
-------------------------------------------
کمنٹس

حسن معاویہ: ایک بات تو ہے ۔۔ جتنے غیر اسلامی نظریات دین میں داخل ہوئے اکثر تصوف کے راستے سے ہی آئے۔

زاہد مغل: ایک بات تو ہے ۔۔ جتنے غیر اسلامی نظرییہ علم الکلام کے ذریعے جو کچھ غلط عقیدے اسلام مییں در آئے تھے انکا کیا؟ خوراج و معتزلہ کیا صوفی تھے؟

ھمایوں رشید رانا: کسی چیز کا غلط استعمال اسکی اعلی شان کی غمازی کرتا ہے جیسے عیسی علیہ السلام اور علی رضی اللہ عنہ. اصل کی مخالفت نہیں بلکہ غلط استعمال کی مخالفت پر کام ہونا چاہئے.

شریف ہزاروی: تصوف کے راستے سے کوئی غلط عقیدہ نہیں آیا۔ البتہ ہر اچھی چیز کے غلط استعمال سے بگاڑ پیدا ھوتاھے۔

Nassah La Isabba: حضرت،،،مسئلہ یہ ہے کہ میں ان اکابرین کے اقوال کا کیا کروں جس میں صوفیاء کی احادیث سے ہاتھ دهونے کی بات کی ہے؟ انکے فقہی اقوال کو رد کیا گیا ہے
ٹهیک ہے علم الکلام والوں نے بهی دین کی بنیادیں ڈهائی لیکن آپ صوفیاء کرام کی پردہ پوشی نہیں کرسکتے اس معاملے میں۔۔

زاہد مغل: شاید ایسے بھی اکابرین ہیں جو یہ کھا کرتے تھے کہ علم الکلام و فلسفہ لکھے صفحے سے استنجا کرنا جائز ھے۔ متشدد رائے رکھنے والے ھر علم و فن میں موجود رہے ہیں۔ 
نیز یہ آج تک کس نے کھا ھے کہ "اصول حدیث و اصول فقہ میں صوفیاء حرف آخر ھوتے ھیں یہ انھی سے لئے جانے چاہئے" کہ اسکا رد کرنا ضروری سمجھا جا رہا ھے؟

زکریا اشرف: (جی ہاں) منطق کے اوراق سے استنجا کے متعلق لکھا ہے جامع الرموز للقھستانی میں ہے۔

Nassah La Isabba: نہیں چند دنوں سے نظر آرہا ہے کہ چند ابحاث میں مسلسل فقہی استدلالات صوفیاء کرام کے اقوال سے دئیے جا رہے ہیں۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔