Sunday, August 21, 2016

صوفیاء کیسے ہوتے ہیں؟

0 comments
قریب سترہ برس ہو چلے کہ مجھے صوفیاء سے نسبت ہے.. میرے والد صاحب رحمہ اللہ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ میں خلیفہ مجاز تھے.. جاننے والے جانتے ہیں کہ انکے شب و روز کس قدر نظم و ضبط میں مقید تھے.. بوقتِ تہجد جاگنے سے لیکر بعد از عشاء سونے تک کے اوقات میں مزاجِ شریعت کا بےحد لحاظ تھا.. نمازِ فجر سے قبل ذکرِ قلبی اور تلاوتِ قرآن، بعد فجر صبح کی سیر، بعد مغرب ذکرِ قلبی سفر وحضر میں انکے معمولات کا مستقل حصہ رہا.. اخبار کا گہرائی سے مطالعہ کرنا، سیاسی و ملکی حالات سے باخبر رہنا، ان پر تبصرہ کرنا، دنیاوی امور...

Thursday, August 4, 2016

تخلیقِ کائنات کا سبب، رحمۃ للعالمین ﷺ اور ختمِ نبوت

0 comments
چلیں آج ایک نکتے پہ بات کرلیتے ہیں بشرطیکہ آپکی توجہ شامل رہے.. کائنات میں سب سے پہلے بلکہ یوں پوچھیں کہ کائنات سے بھی پہلے ''وجود'' کون تھا؟.. درست جواب ہے "اللہ جل شانہ"..  آگے چلئے.. اتنا تو کسی بیوقوف کو بھی علم ہے کہ تخلیق کے لئے خالق کا ہونا لازم ہے.. مگر خالق نے تخلیق کیوں کی؟ بہت عجیب و غریب سوال لگتا ہے.. غور کریں تو اسکے علاوہ کوئی اور جواب نہیں بن پاتا کہ وجہِ تخلیق یا تخلیق کا سبب سوائے رحمتِ باری کے کچھ اور ہو.. جی ہاں، اللہ کی رحمت ہی کائنات کی تخلیق کا واحد اور منطقی سبب ہے.....

نبی کریم ﷺ کے ہوتے ہوئے شیخِ تصوف کی ضرورت کیوں ہے؟ شیخِ کامل کی پہچان کیا ہے؟

0 comments
پوچھا گیا: آخر کیا ضرورت ہے کہ کسی کو شیخ/پیر تسلیم کرکے اسکی پیروی کی جائے جبکہ ہمارے لئے قرآن و سنت موجود ہیں جنکی پیروی کی جا سکتی ہے؟ پھر سب سے بڑے پیرِ کامل تو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں، انکے ہوتے ہوئے کسی اور سے تعلق استوار کیوں کریں؟ مزید پوچھا گیا: شیخِ کامل کو کیسے تلاش کیا جائے؟ مطلب کہ کیسے پتہ لگے گا کہ فلاں شخص واقعی اصل شیخ ہے، کوئی جعلی عامل نہیں؟ . جواباً عرض کی: کیا آپ محض کتابیں پڑھ کرکوالیفائیڈ ڈاکٹر بن سکتے ہیں، جبکہ کسی ادارے میں استاد کی شاگردی اختیار نہ کرلیں؟...

اللہ سے محبت کیسے ہو؟

0 comments
ایک محترم بھائی نے سوال پوچھا: "اللہ سے محبت کیسے ہو؟" عرض کی: انسان کی کیا مجال ہے کہ وہ ایک بےنظیر و بےمثال اور حدودِ عقل میں نہ آنے والی ذات سے محبت کی صلاحیت حاصل کرسکے؟  قرآن مجید میں ایک جگہ محبت کی ترتیب و اصول بیان ہوا ہے.. یحبھم و یحبونہ.. "اللہ اُن سے محبت کرتا ہے اور وہ اللہ سے محبت کرتے ہیں".. یعنی ابتدا اللہ کریم کی طرف سے ہوتی ہے اور پھر بندہ اپنے ظرف اور حیثیت کے مطابق اللہ کریم سے جواباً محبت کرتا ہے.. اب دیکھنا یہ ہے کہ اللہ کن سے محبت کرتا ہے؟ قرآن مجید میں بیسیوں آیات...

اختلاف اور انتشار میں فرق

0 comments
جب نبی کریم ﷺ محفلِ اصحاب کرامؓ میں کچھ ارشاد فرماتے تو کیا تمام مخاطبینؓ اُس بات کو ایک ہی ذہنی و علمی سطح پر قبول کرتے یا انکے آپسی فہم میں تغیر ہوتا تھا؟ ظاہر ہے ہر شخص اپنی استعداد کے مطابق حکمِ پیغمبرؐ کو حاصل کرتا تھا، مگر اس میں شک نہیں کہ کوئی بھی صحابیؓ نافرمانئ پیغمبر کا تصور لیے نہیں ہوتا تھا، بلکہ اپنی استطاعت کے مطابق خلوصِ قلب سے فرمانبرداری پر کمربستہ ہو جاتا.. واقعاتِ صحابہؓ اور احادیث میں دیکھ لیجئے کہ فروعی "اختلاف" تو تھا مگر "انتشار" نہ تھا.. کیونکہ کوئی ایسا بندۂ مومن نہ...

Monday, August 1, 2016

یومِ الست کا وعدہ

1 comments
ہمیں اچھی طرح یاد ہونا چاہئے کہ خدا نے تمام بنی آدم کو پُشتوں سے ظاہر فرما کر وقتِ الَست ایک اہم عہد لیا تھا کہ اَلستَ بِربکم.. (کیا میں تم سب کا رب نہیں ہوں؟).. ہم نے اپنی مرضی اور اختیار سے یہ اقرار کیا تھا کہ بے شک ہم گواہی دیتے ہیں کہ آپ ہی ہمارے رب ہیں.. تب خدا نے فرمایا تھا کہ اس بات کو بھول نہ جانا کہ روزِ قیامت کہنے لگو کہ ہم کو تو اسکی خبر ہی نہیں..! کیا کہا؟ آپکو یاد نہیں ہے؟ واقعی؟ اچھا اپنا دائیاں کان میرے قریب کرو اور بائیں میں انگلی ڈالو.. یار ویسے آپس کی بات ہے کہ مجھے بھی یاد...

کتبِ تصوف میں خلافِ شریعت عبارات اور نظریات کی حقیقت

0 comments
عقیدت میں غلو، جانبداری اور جذباتی وابستگی،،، تحقیق کے میدان میں یہ تین باتیں ایسی ہیں جو علمی دیانت کے خلاف ہیں اور حقیقت کو کبھی ظاہر نہیں ہونے دیتیں.. علم و تحقیق کیساتھ جو تنقید ہوتی ہے وہ علوم کیلئے آبِ حیات ہے.. اسلامی محققین کی فہرست میں ماضی قریب کی ایک شخصیت پروفیسر یوسف سلیم چشتی مرحوم کی گزری ہے.. وسعتِ مطالعہ اور تبحرِ علمی کے اعتبار سے وہ ایک غیرمعمولی انسان تھے.. ان کا شمار اُن معدودے چند اشخاص میں ہوتا ہے جو تصوف کے معاملے میں افراط و تفریط سے محفوظ رہے.. وہ جہاں تصوف کے پُر زور...