Thursday, August 4, 2016

نبی کریم ﷺ کے ہوتے ہوئے شیخِ تصوف کی ضرورت کیوں ہے؟ شیخِ کامل کی پہچان کیا ہے؟

0 comments
پوچھا گیا:
آخر کیا ضرورت ہے کہ کسی کو شیخ/پیر تسلیم کرکے اسکی پیروی کی جائے جبکہ ہمارے لئے قرآن و سنت موجود ہیں جنکی پیروی کی جا سکتی ہے؟ پھر سب سے بڑے پیرِ کامل تو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں، انکے ہوتے ہوئے کسی اور سے تعلق استوار کیوں کریں؟
مزید پوچھا گیا:
شیخِ کامل کو کیسے تلاش کیا جائے؟ مطلب کہ کیسے پتہ لگے گا کہ فلاں شخص واقعی اصل شیخ ہے، کوئی جعلی عامل نہیں؟
.
جواباً عرض کی:
کیا آپ محض کتابیں پڑھ کرکوالیفائیڈ ڈاکٹر بن سکتے ہیں، جبکہ کسی ادارے میں استاد کی شاگردی اختیار نہ کرلیں؟ ہاں البتہ عطائی ڈاکٹر ضرور بن سکتے ہیں جو دوسروں کیلئے خطرۂ جان ہوتا ہے.. کیا آپ کسی سینئر وکیل کی سرپرستی کے بغیر وکالت سیکھ سکتے ہیں؟ اور یونیورسٹی میں چار سالہ انجینئرنگ کے بغیر آپکو کون بیوقوف انجینئر مانے گا؟ یہ تو سب دنیاوی ڈگریاں وتجربات ہیں، جنہیں آپ ٹیچر کے بغیر نہیں جان سکتے.. ہمارا موضوع تصوف ہے، جس میں برکاتِ نبوت کا حصول ایک مشن ہوتا ہے،، جس سے تعلیماتِ نبوت پر عمل کرنا آسان ہوجاتا ہے.. برکاتِ نبوت کو آپ ایک Pushing Force سمجھ لیں جو آپکو آپکی خوشی و رضا سے دین کی تعلیمات پر عمل پیرا کراتی ہیں.. یہ عبادات میں وہ کیفیات اورخلوص پیدا کرتی ہیں جسکے بارے میں اللہ کے حبیب ﷺ کے فرمان کا مفہوم ہے: 'اللہ کی عبادت یوں کرو گویا تم اللہ کو اپنے سامنےدیکھ رہے ہو، اگر یہ کیفیت حاصل نہ ہو تو کم از کم اتنا تو یقین ہو کہ اللہ تمہیں دیکھ رہا ہے'.. اس کیفیت کا حصول 'تصوف' ہے، جسکا پہلا اور آخری درجہ تزکیہِ قلب ہے.. اس تزکیہ کیلئے مزّکی/استاد کی ضرورت ہے جو روح کا اسپیشلسٹ طبیب ہوتا ہے.. سب سے عظیم اور کامل مزّکی ہیں حضرت محمد ﷺ.. آپکی شاگردی/صحبت میں آنے والے صحابہ کہلائے.. پھر صحابہ اپنے بعد والوں کے مزکی ہیں.. حصولِ تزکیہ کیلئے صحبت/حاضری شرطِ اوّل ہے، ورنہ حضرت اویس قرنیؒ آپ ﷺ کے ہم زمانہ ہونے کے باوجود صحابی نہ بن سکے.. صحابہ کے صحبت یافتہ تابعین اور تابعین کے زیرِ صحبت آنے والے تبع تابعین کہلاتے ہیں.. تصوف میں یہ اصول ہمیشہ سے جاری ہے کہ کسی ایسے شیخ کی محفل میں حاضری دی جائے جس نے سینہ بہ سینہ برکاتِ نبوت حاصل کی ہوں اور طالب کے دل میں انڈیل سکے، اور اسے منور کر دے.. اب آپکا یہ سوال کہ ''جب قرآن و احادیث، سنتِ رسول ﷺ اور سنتِ صحابہ کرام ہمارے پاس موجود ہیں تو پھر کیا ضرورت ہے کہ کسی اور کی پیروی کی جائے؟''.. تو جناب، یہ پیروی ہوتی ہی قرآن و سنت کی اقتداء اور اس پر عمل کرنے کیلئے ہے.. شیخِ کامل خود سے کوئی نیا اسلام نہیں گھڑتا، بلکہ اُسی دین کی طرف راہنمائی کرتا ہے جو اللہ پاک نے نبی کریم ﷺ کے ذریعے دنیا میں اُتارا.. جہاں سےقرآن و سنت سے دامن چھوٹا اور روگردانی ہوئی، وہاں سے دو نمبر پیری مریدی شروع ہو جاتی ہے.. شیخ وہ استاد یا ذریعہ ہے جو بارگاہِ نبوت سے نہ صرف واقف ہوتا ہے بلکہ دوسرے کو بھی وہاں تک رسائی دلانے کی مِن جانب اللہ صلاحیت رکھتا ہے.. شیخِ تصوف وہ محبت و شوق بیدار کرتا ہے جو فرائض تو کیا سنت اور نوافل بھی نہیں چھوٹنے دیتا.. ورنہ پتہ تو سب کو ہے کہ نماز روزہ فرض ہے، لیکن کرنے سے قاصر ہیں.. جانتے ہیں، مگر عمل نہیں ہوپاتا.. کیا چیز مِسنگ ہے اور کہاں سے ملے گی؟ کسی اللہ والے کی محفل سے ملے گی..!
اب دوسرے سوال پہ آتے ہیں.. شیخِ کامل کی ایک عمومی پہچان یہ ہے کہ آپ اسکے ساتھ منسلک لوگوں کے کردار و افعال کا جائزہ لیں.. اگر زیادہ تر لوگوں کی زندگی دائرہِ شریعت میں ڈھلتی چلی جا رہی ہے اور وہ خرافات سے دور اور دینیات سے نزدیک ہوتے جارہے ہیں تو شیخ اصلی ہے، ورنہ ٹھگ ہے.. اسکے علاوہ کچھ لوازمات ہیں، جنہیں ذہن نشیں کر لیں..!
1: عالمِ ربانی ہو؛ کیونکہ جاہل کی بیعت کرنا حرام ہے. 
2: صحیح العقیدہ ہو؛ کیونکہ غلط عقیدہ اور تصوف ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے.
3: شرک و بدعت کے قریب بھی نہ جائے؛ کیونکہ شرک ظلم اور بدعت گمراہی ہے،، شیخ نہ ظالم ہوتا ہے نہ گمراہ.
4: متبع سنتِ رسول ﷺ ہو؛ کیونکہ سارے کمالات پیروئِ سنت سے ہی حاصل ہوتے ہیں.
5: دنیا میں رہتے ہوئے بھی دل دنیا کی محبت سے خالی ہو؛ کیونکہ ایک دل میں دو محبتیں نہیں رہ سکتیں، یا اللہ کی محبت ہو گی یا دنیا کی.. یاد رہے! دنیا کا مال و اسباب ہونا منع نہیں.. کئی صحابہ کرام بہت مالدار تھے، مگر حلال ذرائع سے رزق حاصل کرتے تھے اور جائز مصرف پہ خرچ کرتے تھے.. مال و متاع میں کھو کر اللہ کو بھول جانا 'دنیا' ہے.
6: علمِ تصوف و سلوک میں کامل ہو؛ کیونکہ جس راہ سے واقف نہ ہو اس پر دوسروں کو کیسے گامزن کر سکتا ہے. 
7: شاگردوں کی تربیتِ باطنی کے فن سے واقف ہو اور کسی ماہرِ فن کا شاگرد ہو.
8: حضور پاک ﷺ سے روحانی تعلق قائم کردے جو اللہ اور بندے کے درمیان واحد واسطہ ہیں.
یہ آٹھ نشانیاں اگر خوب سمجھ لی جائیں اور طلب خالص ہو تو ان شاءاللہ آپکو کوئی ڈی ٹریک نہ کر سکے گا..!!
.
(تحریر: محمد نعمان بخاری)

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔