کوئی انسانی تحریک، خواہ وہ کتنی اچھی کیوں نہ ہو، جب افراط و تفریط اور عمل و ردعمل کا بازیچہ بنتی ہے تو اس کی شکل مسخ ہوئے بغیر نہیں رہتی۔۔ مثلا ہمارے متکلمین نے اسلام کو یونانی فلسفہ کی زد سے بچانے میں بڑی قابلِ قدر خدمات سرانجام دی ہیں،، لیکن آگے چل کر جب علمِ کلام کو شکوک و شبہات پیدا کرنے کا ذریعہ بنا لیا گیا تو یہی علمِ کلام مسلمانوں میں ذہنی انتشار برپا کرنے کا سبب بن گیا۔۔چنانچہ جوابا حضرات علمائے کرام نے علمی و نظری دلائل سے اسلام کی حقانیت کو واضح کیا۔۔!
یہی حال تصوفِ اسلامی کا بھی...
بلاگ کا کھوجی
موضوعات
قارئین کی آمد و رفت
بلاگر حلقہ احباب
No copyrights by admin. Powered by Blogger.
موضوعات
- لیکچرز (22)
- میری دیگر تحاریر (16)
- علماء کی ابحاث (12)
- اہلِ علم کی پوسٹس (5)
- تصوف عین اسلام ہے (4)
- اعتراضات کے جوابات (3)