ایک تحقیق
جناب جاوید احمد غامدی صاحب کے علاوہ کسی اور عالمِ دین کی تقلید اور دفاع کرنا 'اکابر پرستی' کہلاتا ہے..!
.
ایک تبصرہ
غامدی صاحب اپنی کسی 'خاص مجبوری' کے چکر میں جانتے بوجھتے ہوئے مرزے کا ایسا دفاع کررہے ہیں جو خود مرزائیوں سے بھی نہ ہو سکا.. مگر مجھے افسوس ہے کہ انکے سیدھے سادے مقلدین کے ایمان کا بیڑا غرق ہو رہا ہے، کہ وہ اُن کے چار چار گھنٹوں پر مبنی مبہم بیانات کی اپنے تئیں تشریح کرنے میں لگے ہوئے ہیں.. دوٹوک بات کرنا اس فرقے کے بس میں ہی نہیں ہے.. مزے کی بات یہ کہ جس تصوف کو کل تک یہ غلط سمجھتے تھے، آج اسی کے سائے میں بیٹھ کر اپنے موقف کی درستی ثابت کرنے پر خون پسینہ ایک کر رہے ہیں..!
.
ایک اصرار
آپ اپنے امام صاحب سے یوں پوچھنے کی سعی کریں؛
تُو اِدھر اُدھر کی نہ بات کر یہ بتا کہ قافلہ کیوں لٹا،،
مجھے راہزنوں سے گلہ نہیں، تیری راہبری کا سوال ہے..!
اگر پھر بھی جواب نہ آئے تو اس طرح مطالبہ کریں؛
'یا استاذی، صرف چند لفظوں میں کہہ دیں کہ گامے میراثی کو بھی پتہ ہے کہ مرزے نے واضح طور پر جھوٹا نبی ہونے کا اعلان کیا تھا، لہٰذا وہ قرآن مجید کی رو سے صریح کافر ہے.. اس سے آپکے پیروکار وضاحتیں دینے کی خواری اور ٹینشن سے بچ جائیں گے'..
دوسری صورت میں غامدیت کیلئے اسلام میں قادیانیت کی طرح کوئی جائے پناہ نہیں جب تک کہ رجوع نہ کریں..!
.
ایک حقیقت
نہ جب تک کٹ مروں میں خواجہ یثرب کی حرمت پر
خدا شاہد ہے،،،، کامل میرا ایماں ہو نہیں سکتا..!!
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
(بخاریات)
-----------------------------------
کمنٹس
عمران بیگ: کسی کافر کو کسی وجہ سے کافر نہ کہنا کیا اس احتیاطی عمل سے کسی مسلمان کا ذاتی ایمان خطرے میں پر جاتا ہے۔
محمد نعمان بخاری: جب اللہ اور اسکے رسول ﷺ نے اس معاملے میں احتیاط نہیں فرمائی اور مصلت کا رویہ نہیں رکھا تو ہم کون ہوتے ہیں میاں.. قل یاایھا الکافرون۔۔
صحابہ کرامؓ نے دندان شکن جواب دیا ایسے کذابوں تو ہم اپنے ایمان کو 'کسی وجہ' سے داؤ پہ کیوں لگائیں؟
فرنود عالم: سبحان اللہ۔ یہ تو خدا کا شکر ہوا تین چار جنتیوں سے اپنی دوستی ہے.. نہیں تو گئے تهے تیل لینے...
میں مکرر عرض کروں گا کہ ختم نبوت پہ جو موقف غامدی صیب نے اختیار کیا، وہ شدید ترین ہے.. اور یہ کہ ان کی نظر میں کسی فکر کی تردید اور رد کفر کا فتوی نہیں بلکہ علمی استدلا ل ہے... تصوف کا سہارا لیکر قادیانی کو چهوٹ دے رہے ہیں... ایسا ہر گز ہر گز نہیں ہے. صرف یہ بتایا جا رہا ہے کہ قادیانی کے دعوے کا فکری پس منظر کیا تها. اس پر وہ قادیانی کے وہ تمام خطوط پیش کرتے ہیں جو قادیانی کے اپنے خلیفہ کو لکهے گئے. بات وہی ہے کہ آپ لٹریچر پڑهنے سننے پہ آمادہ نہیں ہیں. میں یہ ہر گز نہین کہتا کہ غامدی صیب کا لیکچر اس لیئے سنا جائے کہ آپ کو پتہ چل سکے کہ وہ قادیانی کو چهوٹ کیوں دے رہے ہیں. بهئی چهوٹ وہ دے ہی نہیں رہے تو میں یہ کہوں کیسے.؟ میں کہتا ہوں کہ ان کا لٹریچر پڑهکر دیکها جائے کہ وہ کس طرح غلام احمد قادیانی کے دعوے کو رد کر رہے ہیں.
جس کلپ کا حوالہ دیا گیا وہ کلپ کامل لیکچر کا صدقہ بهی نہیں بنتا. وہ سارا لیکچر قادیانی کی تردید پہ ہے. جو بات آپ نے کہی وہ لیکچر کا ضمنی حصہ ہے.
باقی آپ رجوع ایک ایسی بات پہ کروا رہے ہیں جس کا وجود ہے ہی نہیں. اس لیئے کہتا ہوں بات پوری سنی جائے.. یوں ایک جهٹکے میں آپ نے ہم پہ جنت حرام تو کر دی، مگر یہی آپ کیلئے وبال بن گیا تو.؟
ابو جندل کے پیروں میں چهالے نبی کے عشق میں پڑے تهے... مگر معاہدے کی خلاف ورزی پہ نبی نے وہ عشق مسترد کر دیا. ہمیں جنت کا دربان بننا تب ہی زیب دے گا جب خود کے جنتی اور جہنمی ہونے کا یقینی پیمانہ خدا ہمیں عطا کر دے گا..!
محمد نعمان بخاری: فرنود بھائی، سچی بات ہے کہ مجھے عقیدہ ختم نبوت کی پاسداری پہ نہ آپ پہ شک ہے اور نہ غامدی صاحب پہ تشکیک.. میرا موقف ہے کہ ہم دونوں تصوف اور قادیانیت کو ایک لمحے کیلئے بھول جاتے ہیں.. ٹھیک؟
اب میرا پھر وہی کمنٹ کہ جو غلاظتیں مرزا نے بکی ہیں ان پر سیدھی سادی رائے دے دی جائے غامدی صاحب کی طرف سے اور قصہ حجاب سے آگے بڑھے.. جب کسی واضح گالی اور ہفوات کو یوں اگنور کیا جائے گا تو ہمارے بیچ پل صراط تنا رہے گا.. میں دوستوں کی سہولت کیلئے وہ کمنٹ یہاں پیسٹ کرتا ہوں.
٭
میں غامدی صاحب کو تصوف کی فیلڈ میں انتہائی ناسمجھ مانتا ہوں۔۔ تفصیل میں جانے کا موقع نہیں اسلئے فی الوقت دومنٹ کیلئے تصوف کی تفصیلی بحث اور قادیانیت دونوں کو ایک سائیڈ پر رکھ دیں اور صرف ان جملوں کے متعلق اپنی رائے دیں:
1۔ کنجریوں کی اولادوں کے سواء سب میری دعوت کی تصدیق کرتے اور مجھے (نبی) مانتے ہیں۔ (آئینہء کمالات) -- ایسا قول صوفیاء سے ثابت کرسکتے ہیں؟
2۔ میں وہ آئینہ ہوں جس میں محمدی شکل اور محمدی نبوت کا کامل انعکاس ہے۔ (نزول المسیح، حاشیہ) -- کیا کہیں گے؟
3۔ دشمن ہمارے بیانوں کے خنزیر ہوگئے اور انکی عورتیں کتیوں سے بڑھ گئیں" (نجم الہدی) -- اور سناؤ۔۔
4۔ میں خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں جس طرح میں قرآن کو یقینی اور قطعی طور پر خدا کا کلام جانتا ھوں اسی طرح اس کلام کو جو میرے اوپر نازل ہوا ہے خدا کا کلام یقین کرتا ہوں" (حقیقۃ الوحی) -- ہے کوئی تُک؟
5۔ مجھے اپنی وحی پر ویسا ہی یقین ہے جیسا تورات، انجیل اور قرآن پر (اربعین 4)-- چھڈو دادا جی
6۔ اس امت میں نبی کا نام پانے کے لئے میں ہی مخصوص کیا گیا، باقی کوئی اسکا مستحق نہیں" (حقیقۃ الوحی) -- اسے بھی صوفیاء کے کھاتے میں ڈال دیں پلیز
7۔ سچا خدا وہ ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا (دافع البلا) -- کمال نئیں ہو گیا۔۔
8۔ قل یا ایھا الناس انی رسول اللہ الیکم جمیعا ای مرسل من اللہ۔۔۔ "اور کہہ دو کہ اے لوگو میں تم سب کی طرف اللہ کا رسول ہو کر آیا ہوں۔۔" (اشتہار معیار الاخیار ص 3 مجموعہ اشتہارات ج3 ص 270) -- بس یہی کمی رہ گئی تھی۔۔
شاید علامہ غامدی صاحب کی عقابی نگاہ سے یہ "تصوفاتی" اقوال اوجھل رہے ہوں۔۔ رابطہ کیجئے گا موصوف سے۔۔ یقین کریں اس معاملے میں دوٹوک موقف دئیے بنا غامدیت کی جان نہیں چھوٹنے والی، چاہے آپ ہم لوگوں کو بیوقوف سمجھیں یا غیر منطقی۔۔!
فرنود عالم: انہی ہفوات و مغلظات پہ غامدی صیب کی رائے پہ مشتمل ایک ویڈیو میں تصور سمیع صیب کیلئے سمیع اللہ سعدی کی آج ہی کی پوسٹ پہ شئیر کی. موبائل پہ ہوں ورنہ ضرور یہاں شئیر کر پاتا ابهی اور اسی وقت.... وہاں بهی معاملہ وہی ہوا کہ تعصب میں صرف غامدی کے پیرو کاروں نے ہی دیکهی...
ہفوات و مغلظات کی جو بات ہے، وہ تو ناقابل برداشت وہ بهی ہیں، جو اہل تشیع کی تقاریر اور لٹریچر میں ملتی ہیں... اب اس پہ فتوی کیا صادر کیا جائے؟ ظاہر ہے میری رائے کچه ہو سکتی ہے، مگر غامدی صیب کی وہ نہیں ہوگی جو میں چاہتا ہوں... ہاں غامدی صیب سے ایک سوال کریں. کہ کیا آپ اہل تشیع کی فلاں نقطہ نظر کو ٹهیک سمجهتے ہیں. وہ کہیں گے نہیں. کیوں؟ وہ کہیں گے کہ میرے پاس معیار ایک ہے اور وہ ہے رسالت مآب کی ذات والا صفات. جب اس پہ پرکھتا ہوں تو معیار پہ پورا نہیں اترتا. قران و سنت سے اس کا کوئی تعلق نہیں.
اپنی رائے میں دوہراتا ہوں:
"جو میں نے غامدی صیب سے سنا اور پڑها اسی کی روشنی میں مرزا غلام احمد قادیانی کو ادنی درجے میں بهی مسلمان نہیں سمجهتا"
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔