Sunday, July 19, 2015

مقاصد اور ذرائع

0 comments
طریقت یعنی تزکیہء نفس قرآن و حدیث سے علیحٰدہ کوئی شے نہیں ہے بلکہ درحقیقت شریعت کا ہی ایک جزو ہے۔ اور تصوف سے اصل مقصد تزکیہ نفس یا عام زبان میں کہہ لیجیے کہ نفس کی سرکشی دور کر کے اس کو قابو کرنا ہے.. اس میں کوئی ایک جزو بھی الحمدللہ شریعت سے متصادم نہیں ہے.. بلکہ ہر ایک کی اصل قرآن و حدیث میں موجود ہے... البتہ جن چیزوں کی حیثیت مقاصد کی نہیں بلکہ ذرائع کی سی ہیں، مثلا اشغال اور بعد کے زمانے کے مخصوص ریاضتیں وغیرہ... ان کی براہِ راست اصل شریعت میں نہ سہی، مگر ان کےٹھیک ہونے کے لیے اتنا کافی ہے کہ وہ شریعت سے متصادم بھی نہیں ہیں... وہ تجربے کی چیزیں ہیں... ان کی اس زمانے میں اچھی مثالیں مروجہ طریقے پر مدارس اور تبلیغی جماعت کا مخصوص نظم ہیں... جیسے لوگ کہتے ہیں کہ درسِ نظامی کی یہ تفصیل اور مدرسے کا مخصوص نظم اور اسی طرح چار ماہ، چلے کی پابندی اور جماعت میں نکل کر مخصوص اعمال کی پابندی کہاں لکھی ہوئی ہے؟ ...تو جو اس کا جواب ہے، وہی تصوف میں مقصد تک پہنچنے کے لیے ذرائع کا بھی ہے... مقصود منزل تک پہنچنا ہے، اس لیے ذرائع پر اصرارہمیں کیا، کسی کو بھی نہیں ہے... خوب غور سے نوٹ فرما لیں کہ:
ایک ہے کسی عمل کا شرعی حکم ہونا اور ایک ہے کسی عمل کا غیر شرعی نہ ہونا!
اگر کوئی عمل شریعت سے ثابت نہیں مگر غیر شرعی بھی نہیں تو وہ مباح ہے.. جو اگر اچھے کام کے لیے ہو تو ثواب کا باعث ہے... جناب طفیل ہاشمی صاحب نے ایک بحث میں بہت اچھی مثال دی کہ جس طرح انجکشن لگانے کے لیے اگر ڈاکٹر کو رگ نہ مل رہی ہو تو تھوڑی دیر کے لیے بینڈ باندھ دیا جاتا ہے تاکہ رگ نظر آ جائے اور انجکشن لگ سکے... بینڈ مقصود نہیں اور نہ ہر مریض کے لیے ضروری ہے... بالکل یہی حیثیت تصوف میں اشغال ومخصوص مجاہدوں کی ہے کہ کچھ ایسے طریقے اختیار کیے جائیں کہ نفس قابو میں آجائے... یہ طریقے مقاصد تصوف نہیں ہیں... ان کے بارے میں سنت وبدعت کی بحث خارج از موضوع ہے، بشرطیکہ یہ مباح طریقے ہوں!
ہم تو کہتے ہیں کہ صدیوں سے جاری ایک مفید سلسلہ جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام کے طریقے سے بہت مشابہ اور اقرب ہے اور ہزاروں بلکہ لاکھوں صالح لوگوں کا مشاہدہ اور تجربہ ہے، ہم جیسے عامی تو اسی کو فالو کررہے ہیں... البتہ آپ کو اگر اللہ صدی کا مجدد بنا دیں اور آپ پر کوئی نیا ذریعہ منزلِ مقصود تک پہنچنے کا کھول دیں تو ہمیں بھلا کیا اعتراض ...!
(تحریر: محمد فیصل شہزاد)

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔