Saturday, October 10, 2015

دعا کا ادب

0 comments
آپ بیمار ہوں تو کیا آپ نے کسی سے یہ کہا کہ "دعا کرنا ، اللہ مجھے دوا لینے کی توفیق دے"؟ 
تو روح کے بیمار ہونے پر آپ یہ کیوں کہتے ہیں کہ، "دعا کرنا، میں نماز پڑھ سکوں۔ یا مجھے نماز کی توفیق ملے"؟
میرے بھائی، دعا کے آداب ہوتے ہیں۔۔ آپ اگر شادی ہی نہ کرنا چاہیں، اور اللہ سے اولاد کی دعا مانگنے لگیں تو کیا یہ گستاخی نہیں۔۔ جب آپکو اپنے بدن کی بیماری کے علاج کی فکر لاحق ہوتی ہے تو آپ فوراً طبیب سے رجوع کر کے علاج شروع کر دیتے ہیں۔۔ اور روح کی بیماری کے علاج کیلئے غیر سنجیدہ رویہ اختیار کرتے ہیں۔۔ سب سے پہلے آپ کو اپنی روح کی صحت کا احساس کرنا ہو گا۔۔ جب احساس بیدار ہو گا، تو نماز اور اعمالِ صالحہ کی توفیق بھی اللہ دے دیں گے۔۔ اصل میں ہم عبادات کرنا ہی نہیں چاہ رہے ہوتے اور دوسرے کو ٹرخانے کیلئے کہہ دیتے ہیں کہ، بس یار دعا کرنا۔۔!!
(بخاریات)

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔