تجربہ شاہد ہے کہ تزکیہ نفس کے لیے کتاب سے کہیں زیادہ مفید صحبت ہے یعنی ایسے لوگوں کی صحبت کہ جن کا تزکیہ ہو چکا ہو۔
صحبت سے احوال منتقل ہوتے ہیں جبکہ کتاب سے صرف معلومات منتقل ہوتی ہیں سوائے کتاب وسنت کے کہ جو احوال بھی منتقل کرتے ہیں۔ مثلا ً جب آپ برف کے پاس بیٹھیں گے تو اس کی ٹھنڈک آپ کو پہنچے گی اور اگر آپ آگ کے گرد ہوں تو آپ تک اس کی حرارت منتقل ہو گی۔ پس اسی طرح صاحب ایمان کی صحبت میں بیٹھنے سے ایمان منتقل ہوتا ہے بلکہ ایمان کے علاوہ احوال اور کیفیات بھی منتقل ہوتی ہیں۔
اس کو یوں سمجھیں کہ ایک ہے عاجزی کے موضوع کا کتب میں مطالعہ کرنا اور ایک ہے کہ کسی ایسے شخص کی صحبت میں بیٹھنا جس میں واقعتا ًعاجزی ہو۔ اگر آپ ایسے شخص کی صحبت میں ایک عرصہ بیٹھیں اور آپ کو اس سے نسبت بھی ہو تو عاجزی کے احوال اس سے آپ میں منتقل ہوں گے۔
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کواپنے تزکیہ کے لیے قرآن مجید کے علاوہ جو سب سے بڑا موقع حاصل تھا، وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت کا تھا۔ اور صحبت کا تزکیہ کے لیے مفید ہونا واضح امر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ صحابہ رضی اللہ عنہم جب آپ کی مجلس سے اٹھ جاتے تھے تو اپنے ایمان کی کیفیت میں اس قدر تبدیلی پاتے کہ انہیں اپنے منافق ہونے کا شبہہ ہونے لگتا تھا ۔
ایک روایت کے الفاظ ہیں:
"حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ اچھے اور برے ساتھی کی مثال ایسی ہی ہے جیسا کہ عطر (perfume) اٹھانے والے اور بھٹی میں پھونک مارنے والے کی۔ عطر والا شخص یا تو تمہیں اپنے پرفیوم میں سے کچھ ہدیہ کر دے گا یا تم اس سے کچھ خرید لو گے یا دونوں صورتیں نہ ہوں تو کم از کم اس کی خوشبو تمہیں پہنچ ہی جائے گی۔ اور بھٹی میں پھونک مارنے والا یا تو تمہارے کپڑے جلا دے گا یا یہ نہ بھی ہو تو کم از کم تمہیں اس کی بدبو ضرور پہنچے گی۔"
تزکیہ نفس اور تربیت پر لکھی گئی کتب پڑھ لینے یا تحقیقی مضامین مرتب کرنے سے تزکیہ یا تربیت نہیں ہو جاتی بلکہ اس کے لیے نیک لوگوں کی صحبت میں اٹھنا بیٹھنا بھی ضروری ہے۔
تزکیہ نفس کے موضوع پر کتابیں تو بہت سی ہیں اور سب سے اہم خود قرآن مجید ہے۔ عربی زبان اور دینی علوم میں اگر اتنی استعداد (capability) ہو کہ براہ راست قرآن مجید کی تلاوت سے اس کا مفہوم دل پر اترتا محسوس ہو تو اس سے بہتر تزکیہ کی کتاب کوئی نہیں ہے۔
(ماخوذ از تحریر: حافظ محمد زبیر)
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔