کبھی دیکھا ہے کہ فوج نے کسی جوان کو سرِراہ دھر لیا ہو اور زبردستی لیفٹیننٹ بنا ڈالا ہو؟؟ یا کسی کو کان سے پکڑ کر بھرتی کر لیا ہو؟؟ نہیں،، بلکہ آپ لوگ اپنی پسند اور مرضی سے آرمڈ فورسز جوائن کرتے ہیں.. سلیکشن ہو جانے پر آپکو منہ اندھیرے جاگنا ہوتا ہے،، رننگ کرنی ہوتی ہے،، ٹائمنگ کے مطابق ایکسرسائز اور پریڈ کرنی پڑتی ہے اور شیڈول کے مطابق ہی میس میں کھانا ہوتا ہے.. جو شخص ان پابندیوں کو چیلنج کرے،، اپنے لئے من مانی سہولت چاہے،، اسکی خواہش پر نظامِ فوج نہیں بدل دیا جاتا بلکہ اس نادان کو نظم و نسق کا مجرم گردانا جاتا ہے.. بطور سزا اسے فزیکل پنش-منٹ دی جاتی ہے اور حد سے گزرنے پر معطل بھی کر دیا جاتا ہے.. آج تک کسی نے فوج کو اس بات کا الزام نہیں دیا کہ آپ کے ادارے میں بہت سختیاں ہیں.. کیونکہ سب کو علم ہے کہ قیامِ ڈسپلن کیلئے ان اصولوں کی پاسداری ہی ایک مخلص فوجی کا شیوہ ہے.. بالفرض کوئی یہ دعویٰ کر بھی لے کہ جناب، میں تو ان پابندیوں سے تنگ آگیا ہوں،، تو اس کیلئے جواب ہے کہ محترم، آپکو کوئی اغواکار رسے سے باندھ کر فوج میں نہیں گھسیٹ لایا بلکہ یہ آپ کی ذاتی خوشی تھی کہ آپ نے جوائن کیا..!
کہتے ہیں کہ اسلام میں جبر نہیں....
عالیجاہ..! آپکو سمجھنے میں غلطی ہوئی ہے.. اصل بات یوں ہے کہ اسلام قبول کرنے اور اسلام میں بھرتی ہونے کیلئے کوئی جبر نہیں.. جب قبول کر لیا تو اب اس کے قانون کو فالو کرنے میں جبر/لمٹس برداشت کرنا ہی اسلام/سلامتی ہے.. یہ تمام حدود آپکی فطرتِ صالحہ کے عین مطابق ہیں اور ان قیود کو فالو کرنے میں ہی آپ کا اور آپکے معاشرے کا بھلا ہے.. آپ اسلام میں من چاہی سہولتیں تلاشنے کی بجائے اپنی فطرت کے علاج کی طرف توجہ کیجئے کہ کہیں فطرت سے ہٹ تو نہیں گئے..؟ اسلام ایک سلجھا ہوا، منظم اور ڈیسنٹ مذہب ہے.. یہ اپنانے کیلئے انتہائی سادہ اور آسان ہے.. آپ اپنی تن آسانیوں کیلئے اسلام کے متعین اصولوں کو تختہء مشق بنانے کی خصلت چھوڑ دیجئے.. حدودُ اللہ کی پامالی سے باز آ جائیے..!!
(خیر اندیش: محمد نعمان بخاری)
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔